مہر خبررساں ایجنسی نے ترک خبررساں ایجنسی دوغان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوغان نے عراقی کردستان کی آزادی کی صورت میں فوجی کارروائی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراقی ریاست کردستان میں ہونے والا ریفرنڈم غیر قانونی اور تشویش کا باعث ہے جو خطے کے امن کے لئے خطرناک ہے۔ اردوان کا کہنا تھا کہ علیحدگی کی تحریک کامیاب ہونے کی صورت میں فوجی مداخلت سے گریز نہیں کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ عراقی سرحد پرترک فوجی بغیر کسی مقصد کے موجود نہیں بلکہ ہم اچانک کسی بھی وقت کارروائی کرسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ عراقی ریاست کردستان میں ترکی سے ملحقہ سرحد پر 15سے20فیصد کرد آباد ہیں جو اپنی آزاد ریاست کے لیے مسلح جدوجہد کافی عرصے سے جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ترکی کاکہنا ہے کہ خطے سمیت انقرہ میں ہونے والی دہشت گرد کارروائیوں میں کرد مسلح باغیوں کا ہاتھ ہے۔ ادھر عراقی حکومت نے بھی ریفرنڈم کو ناقابل قبول قراردیتے ہوئے اسے عراق کی ارضي سالمیت کے خلاف قراردیا ہے۔ ترکی، عراق ، شام اور ایران ریفرنڈم کے خلاف ہیں جبکہ اسرائیل ، سعودی عرب اور امریکہ ریفرنڈم کی حمایت کررہے ہیں۔
ترک صدر رجب طیب اردوغان نے عراقی کردستان کی آزادی کی صورت میں فوجی کارروائی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراقی ریاست کردستان میں ہونے والا ریفرنڈم غیر قانونی اور تشویش کا باعث ہے جو خطے کے امن کے لئے خطرناک ہے۔
News ID 1875526
آپ کا تبصرہ